کابل: پاکستانی اعلیٰ فوجی حکام کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد پاکستان افغانستان کی فوج کی تنظیم نو میں مدد دینے کے لیے تیار ہے.
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق پاکستان فوج کے اعلیٰ عسکری حکام نے بتایا ہے کہ پاکستان کی فوج افغانستان کی فوج کی تعمیر نو میں مدد کرے گا اور اس سلسلے میں افغان حکومت سے بات چیت بھی ہوئی ہے.
عالمی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے عسکری حکام نے بتایا کہ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے کابل کا جو حالیہ دورہ کیا ہے اس میں طالبان حکام سے اسی معاملے پر بھی بات چیت ہوئی ہے.
جبکہ دوسری طرف پاکستان کے عسکری حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے یہ پیشکش موجودہ افغان حکومت کو تسلیم کیے جانے کے بعد اور اسی طرح افغان فوج میں تمام حلقوں کو نمائیندگی دینے سے مشروط ہوگی.
ایک اور پاکستانی فوجی آفسر نے عالمی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت توہے لیکن فی الحال اس کا کوئی باقاعدہ روڈمیپ ابھی تک نہیں بن پایا. اور یہ پروگرام اُس وقت تک قابل عمل نہیں ہوسکتا جب تک پاکستان کی جانب سے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرلیاجاتا.
اسی طرح پاکستان نے یہ بات بہت پہلے واضح کردی ہے کہ خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر پاکستان افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرےگا.
واضح رہے کہ چند دن پہلے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا ختمی فیصلہ کرے گا.
Menu