کابل: افغانستان میں طالبان نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے افغان اثاثوں کو فوری طور پر بحال کرے.
مردان ٹائمز کو کابل سے تازہ ترین خبروں کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان اور نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان میں ایک بار پھر امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے مطالبے کو پورا کرتے ہوئے افغانستان کی منجمد شدہ فنڈز کو جلد از جلد بحال کرے.
انھوں نے مزید لکھا کہ امریکہ کو عالمی آواز کا مثبت جواب دینا چاہئے اور اس سلسلے میں افغان حکومت کی منجمد کردہ فنڈز کو فوری طور پر بحال کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے انسانی بحران سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور بحران کے شکار ملک اپنے عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرسکے گی.
یاد رہے کہ گزشتہ سال یعنی 2021 میں طالبان نے افغانستان میں اشرف غنی حکومت کا خاتمہ کرکے حکومت سنبھالا تھا. طالبان کی حکومت میں آنے کے بعد امریکہ نے افغانستان کے مرکزی بینک کے 9 ارب اور 50 کروڑ ڈالر کے آثاثے منجمد کردیئے. اس کے علاوہ بہت سے مغربی ملکوں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے بھی فنڈز اور ترقیاتی سرگرمیاں معطل کردیں.
افغان فنڈز منجمد ہونے اور ملک میں دیگر معاشی سرگرمیاں رکنے کے بعد افغانستان میں غربت شدید تر ہوگیا ہے. بعض اطلاعات غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے بعض مطابق افغان خاندان اپنے بچے بیجنے پر مجبور ہوچکے ہیں. ان حالات سے نمٹنے کے لئے فنڈز کی اشد ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ طالبان حکومت سمیت اقوام متحدہ نے کئی مرتبہ مطالبہ کرچکے ہیں کہ افغان فنڈز کو فوری طور پر بحال کردیا جائے.
Menu