اسلام آباد: پاکستان کے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کو ضرور عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، تاہم انکی گرفتاری کا ہمیں کوئی شوق نہیں ہے۔
مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چئیرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو اپنے اوپر عائد الزامات کا سامنا کرنے کے لیے عدالت میں ضرور پیش ہونا پڑے گا ورنہ مجبوراً حکومت کی طرف سے ’انھیں پیش کر دیا جائے گا۔‘
انھوں نے آج پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کسی بند کمرے میں بے لگام بکواس نہیں ہوگی، نہ اداروں کو بدنام کیا جائے گا۔
گزشتہ دن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ’جو (اسلام آباد پولیس کی) ٹیم وارنٹ گرفتاری لے کر زمان پارک لاہور گئی تھی اس پر ڈرامہ کیا گیا۔ وہ دیوار پھلانگ کر چلے گئے۔۔۔ پھر انھوں نے وہاں آکر تقریر کر دی۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ ’پولیس عدالت کے حکم سے آگاہ کرنے گئی تھی۔ وہ خود کہتے کہ مجھے عدالت کے سامنے پیش کر دیں۔ یا حاضری کی حامی بھرتے۔‘
پریس کانفرنس کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عمران خان کو عدالت میں آ کر جواب دینا ہوگا۔ ’ہم اسے گرفتار کرنے کا کوئی شوق نہیں رکھتے۔ عدالت میں اپنے اوپر الزامات کا جواب دیں۔ عدالت سزا دیتی ہے تو بھگتیں۔۔۔ اب اپنی باری آئی ہے تو عدالت کا سامنا کرے۔ ہم عدالت کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔‘
رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ ’اگر وہ (عمران خان) عدالت میں پیش نہ ہوئے تو انھیں پیش کر دیا جائے گا۔‘
دوسری جانب انھوں مولانا فضل الرحمان کی خیبر پختونخوا میں الیکشن سے متعلق رائے کو اہم قرار دیا اور کہا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کے اجلاس میں اس پر غور کیا جائے گا۔
Menu