اسلام آباد: پاکستان کے آٹھویں نگران وزیراعظم کا قرعہ سینیٹر انوارلحق کاکڑ کے نام نکل آیا، جس کا تعلق پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ہے۔
مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان کے نگران وزیراعظم کا قرعہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوارلحق کاکڑ کے نام نکل آیا۔ وہ پاکستان کے آٹھویں نگران وزیراعظم مقرر ہوگیا ہے۔
مزید تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم کل تک اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔ واضح رہے کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے پشتونوں کے معروف کاکڑ قبیلے سے ہے۔
زرائع کے مطابق انوارالحق کاکڑ پاکستان کے اب تک کے کم عمر ترین نگراں وزیراعظم ہیں۔
انوارالحق کاکڑ نے اپنا گریجوایشن بلوچستان یونیورسٹی سے کی ہے اور اس کے بعد وہ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے لندن گئے۔ لندن میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انھوں نے عملی سیاست کا آغاز کیا۔
انوارالحق کاکڑ نے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وکالت کو بطور شعبہ اختیار کرنے کی بجائے انھوں نے عملی سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور خوب نام کمایا۔ یہ بھی یاد رہے کہ انوارالحق کاکڑ نے اپنی سیاست کا آغاز مسلم لیگ سے کیا۔
جب سنہ 1999 میں پرویز مشرف نے نواز لیگ کی حکومت کے خاتمہ کیا تو انھوں نے ق لیگ میں شامل ہوگئے۔ بعد میں انھوں نے ق لیگ کی ٹکٹ پر 2002 میں کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی نشست سے انتخاب لڑا لیکن انھیں کامیابی نہیں ملی۔
اس کے بعد جب 2013 کے عام انتخابات کے نتیجے میں بلوچستان میں نواز لیگ اور قوم پرست جماعتوں کی مخلوط حکومت قائم ہوگئی تو انوار کاکڑ سابق وزیراعلیٰ سردارثناء اللہ زہری کی حکومت میں حکومت بلوچستان کے ترجمان کے حیثیت سے خدمات سرانجام دی۔
اس کے بعد 2018 میں جب اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے نوازلیگ کو مبینہ طور پر توڑ دیا گیا تو بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی کے نام سے نئی جماعت بنائی گئی جس میں انوارالحق کاکڑ نہ صرف اس کا حصہ بنے بلکہ ان کا شمار بلوچستان عوامی پارٹی کے بانیوں میں ہوتا ہے۔
بلوچستان میں شورش جنم لینے کے بعد اور اسکے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں انوار کاکڑ ریاستی بیانیے کی بھرپور وکالت کرتے رہے اوروہ ریاستی بیانیے کے حوالے سے توانا آواز رہے۔