جرمنی میں کرونا وائرس سے ایک بار پھریومیہ مریضوں کی تعداد بلند ترین سطح تک پہنچ گئی، صورتحال انتہائی تشویشناک

کرونا وائرس ٹیسٹ

برلن: جرمنی ان دنوں کرونا وائرس کی شدید لپیٹ میں ہے، اور وہاں کی پارلیمنٹ نے کرونا سے بچاؤ کے لیئ کچھ اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے.
مردان ٹائمز کو برلن، جرمنی سے تازہ ترین صورتحال کے مطابق جرمنی ایک پھر کرونا وائرس کی شدید لپیٹ میں آگیا ہے اور اس حوالے سے صورتحال انتہائی سنگین ہوچکاہے. اس حوالے سے مزید تفصیلات کے مطابق وہاں پر صرف گزشتہ ایک دن میں 65 ہزار سے زیادہ نئے مریض سامنے آگئے ہیں.
واضح رہے کہ یہ تعداد جرمنی میں کرونا کی وبا پھوٹنے کے بعد یومیہ کیسوں کی تعداد کے حوالے سے سب سے بڑا تعداد ہے. دوسری جانب جرمنی میں وبائی امراض کی ایجنسی کے سربراہ نے بھی ملک میں کرونا وائرس کی نئی صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے.
کہ خبر بھی پڑھیں: چین میں کرونا وائرس نے پھر سے سر اُٹھا دیا، ائیر پورٹ بند جبکہ شادی ہالزسمیت تمام اجتماعات پر پابندی
لوتھر وائلز، جو کہ رابرٹ کوچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہی کے فرائض سرانجام دے رہے ہے، نے بھی جرمنی کے سیاستدانوں پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ وائرس کے پھیلنے کے حوالے سے وارننگ کو مسلسل نظر انداز کیا جارہاہے.
لوتھر وائلز نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ‘ہم ایک بہت ہی سنگین صورتحال کی جانب بڑھ رہے ہیں اوراگر ہم نے اب بھی کوئی قدم نہ اُٹھایا تو پھر ہماری کرسمس بہت ہی خراب ہوگی’.
جرمنی میں میں وہ لوگ جو وبائی امراض کے ماہرین ہیں، حکومت کو مسلسل خبردار کر رہے ہیں کہ اگر ملک میں کرونا کی چوتھ لہر کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ملک میں کرونا وائرس سے مزید ایک لاکھ افراد ہلاک ہوکر موت کی منہ میں جاسکتے ہیں.
اُدھر دوسری جانب جرمنی میں قانون سازوں نے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد وہاں‌پر کرونا کے حوالے سے کچھ اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا ہے. ان اقدامات کے نتیجے میں صرف وہ لوگ پبلک ٹرنسپورٹ اور دفاتر میں داخل ہو سکے گے جو کرونا کی ویکسین لگوا چکے ہو.
یاد رہے کہ یہ اقدامات صرف اسی وقت نافذ کئے جاسکتے ہ یں جب جرمنی کے ایوان بالا میں علاقائی حکومتیں بھی ان اقدامات کی توثیق کرے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں