پشاور: پاکستان کے چاروں صوبوں میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے سیمینار اور ریلیاں منعقد کی گئی اور تقاریر کی گئی.
مردان ٹائمز کے مطابق ملک بھر کے چاروں صوبوں میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے مختلف پروگرام منعقد کی گئیں اور کشمیریوں کے حق خوارادیت کو اُجاگر کیا گیا.
اس حوالے سے دیگر صوبوں کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی ریلیاں اور سیمینار منعقد کی گئی. خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ریلی کا انعقاد کیا گیا. اس ریلی کی قیادت خیبرپختونخوا کے گورنر شاہ فرمان اور وزیراعلیٰ محمود خان نے کی.
اس موقع پر دیگر لوگوں کے علاوہ صوبائی کابینہ کے اراکین، سماجی شخصیات، سرکاری حکام اور طلبہ نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کی. ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر کشمیری عوام سے متعلق اظہار یکجہتی کے حوالے سے نعرے درج تھے.
ریلی میں شریک لوگوں کی طرف سے کشمیری عوام کے حق میں شدید بازی کی گئی اور میڈیا کے زریعے اپنی آواز کو بین الاقوامی برادری تک پہنچایا. شرکاء نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے حوالے سے اپنے اصولی اور جائز موقف پر قائم ہے.
5 فروری یوم یکجہتیِ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر کے متعلق حتمی فیصلہ صرف کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہوگا، کشمیری عوام کی خواہشات اور متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازع کا حل پاکستان کا حتمی مقصد ہے۔
شرکاء نے مزید کہا کہ بھارت حکومت کی ہٹ دھرمی، انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی شدید خلاف ورزیوں کی وجہ سے یہ سب سے بڑا مسلہ اب تک حل نہ ہوسکا. انھوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 70 سالوں سے کشمیر کے عوام نہایت مشکل حالات میں زندگی بسر کررہے ہیں. کشمیری عوام بھارتی حکومت کے دہشت اور ظلم کے خلاف برسر پیکار ہیں.
شرکاء نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کے سفاکانہ قوانین، ریاستی دہشت گردی اور غیر انسانی حربے کشمیریوں کو ان کے جائز حق خودارادیت سے محروم نہیں کرسکتے. انھوں نے کہا کہ بہت جلد کشمیری عوام بھارتی حکومت کے ناجائز قبضے سے حلاصی بائے گے اور سرخرو ہوگے.