مولانا فضل الرحمان کو دبئی میں ہونے والی مشاورت میں اعتماد میں نہیں لیا گیا، حافظ حمداللہ

Hafiz Hamdullah JUI Photo 640x480
جمیت علماء اسلام کے رہنما حافظ حمداللہ۔ فوٹو: ٹویٹر

اسلام آباد: پی ڈی ایم کے ترجمان اور جمیعت علماء اسلام کے رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے شکوہ کیا ہے کہ دبئی میں ہونے والی مشاورت میں مولانا فضل الرحمٰن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

مردان ٹائمز کے مطابق جمیعت علماء اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں ہونے والی مشاورت کے بارے میں مولانا فضل الرحمان کو کسی نے اعتماد میں نہیں لیا۔

انھوں نے اس پروگرام میں مزید کہا کہ اس وقت مولانا فضل الرحمٰن پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں، انہیں کیوں مشاورت سے دور رکھا گیا؟ انہیں کیسے نظر انداز کیا جا سکتا ہے؟



الیکشن کے بارے میں حافظ حمد اللّٰہ نے کہا کہ آئینی طور پر الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، دوسری طرف اسمبلیوں کی مدت بھی 12 اور 13 اگست کو ختم ہونے والی ہے۔

جمیعت علماء اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے مزید کہا کہ اگربالفرض اسمبلی وقت سے پہلے توڑ دی جاتی ہے تو الیکشن 90 روز کے اندر ہو گا، اور اگر اسمبلی وقت پر ختم ہوتی ہے تو 60 روز کے اندر الیکشن ہو گا۔



جیو نیوز کے پروگرام میں حافظ حمداللہ کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کرانا پی ڈی ایم کی ذمے داری نہیں، الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے، ہم مقررہ وقت پر الیکشن چاہتے ہیں۔

انھوں پروگرام میں مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور حکمراں اتحاد انتخابی اتحاد نہیں، بلکہ ہر ایک سیاسی پارٹی اپنی کارکردگی کے مطابق الیکشن میں جائے گی۔

جمیعت علماء اسلام کے رہنما اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر جماعت علیحدہ علیحدہ الیکشن لڑے گی، البتہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں