اسلام آباد: آئی ایم ایف کے حکام کی طرف سے پاکستان پر تمام پیٹرولیم مصنوعات سے سبسڈی ختم کرنے کے لئے شدید دباؤ کے باعث نئی حکومت بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگیا ہے.
مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان کے نئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل آئیندہ دنوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا۔ انھوں نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے ممبران کے ساتھ ملاقات کی ہے.
تفصیلات کے مطابق اس ملاقات میں پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکیج کے ساتویں جائزے پر صلاح مشورے کئے گئے. وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق اس ملاقات کے دوران آئی ایم ایف حکام نے پاکستان پر پیٹرول مصنوعات پر سبسڈیز ختم کرنے کےلیے زور دیا۔ زرائع کے مطابق پاکستان کے نئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی آئی ایم ایف سے ان سبسڈیز کو ختم کرنے پر متفق ہوگیا ہے.
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک بعد میں ایک تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ملاقات کے دوران آئی ایم ایف حکام نے پیٹرول پر سبسڈیز نہ دینے پر زور دیا ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہم بھی آئی ایم ایف کے مطالبے سے اتفاق کرتے ہیں کیونکہ کہ ان سبسڈیز کی وجہ سے حکومت پر شدید بوجھ آرہا ہے اور پاکستان کی حکومت ان سبسڈیزکو برداشت نہیں کرسکتا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آی ایم ایف کے درمیان 2019 میں ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے مطابق پاکستان نے تین سالوں کے دوران 6 ارب ڈالرکا قرض لینا تھا. تاہم اب تک پاکستان کو اس میں سے صرف تین ارب ڈالرز مل چکے ہیں.