بنگلہ دیش میں مبینہ قرآن پاک کی بے حرمتی پر ہندؤں کے مندروں پرحملے، حالات ناسازگار

Bangladesh_Voilence_640x480

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے ضلع کومیلا میں ہندؤں کی جانب سے قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر حالات ناسازگار، حکومت کی طرف سے گرفتاریاں جاری ہے.
مردان ٹائمز کوڈھاکہ سے حاصل ہونے والی رپورٹس کے مطابق گزشتہ بدھ کے روز بنگلہ دیش میں ہندؤں کی ایک تقریب میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کی گئی جس کی بعد ملک کے مختلف حصوں میں ہندؤں کے گھروں، مندروں اور کاروباری مراکز پر کئی حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں پولیس کی جانب سے کم سے کم 71 مقدمات درج کئے گئے ہیں. اس کے علاوہ کم از کم 450 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے.
رپورٹس کے مطابق ضلع کومیلا میں ہندؤں کی ایک پوجا پنڈال کی تقریب میں یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا. جیسے ہی یہ واقعہ پیش آیا اور اسکی اطلاع مسلمانوں میں پھیلنے کی بعد ملک بھر میں ہندؤں کے خلاف پُرتشدد واقعات سامنے آئے ہیں. دوسری طرف پولیس کی جانب سے ان کاروایوں کے ردعمل میں قانونی کاروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے.
ہندؤں کے خلاف پُرتشدد کاروایوں کے نتیجے میں بھارتی سیاستدانوں کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا جس کی بعد بنگلہ دیشی وزیراعظم نے بھارت کو متنبہ بھی کیاتھا. اس کے بعد حالات کو کنٹرول کرنے اور ہندؤں کے خلاف پُرتشدد کاروائیوں کو روکنے کے لئے بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ان کاروایوں میں ملوث لوگوں کو سخت سزائیں دینے کا وعدہ کیا ہے.
یاد رہے کہ 13 اکتوبر کو بنگلہ دیش کی ضلع کومیلا میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے نتیجے میں ضلع کومیلا، ڈھاکہ، فینی، گنج، کشور، چاند پورسمیت دوسرے شہروں میں پُرتشدد واقعات رونما ہوئے تھے. جبکہ گزشتہ اتوار کی رات کو بھی راگپور میں بڑے پیمانے پر فسادات ہوئے ہیں. پولیس کی جانب سے ان واقعات میں کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ درجنوں مقدمات بھی نامعلوم افراد کے خلاف درج کئے گئے ہیں.
پولیس کے مطابق ان واقعات کے سلسلے میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے. دوسری جانب بدھ کے روز سے شروع ہونے والے ان پُرتشدد واقعات کے نتیجے میں اب تک چھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں