افغانستان کے وزیر خارجہ پہلے سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے

Afghan foreign delegation in Iran
طالبان وزیر خارجہ امیر اللہ متقی ایرانی ایر پورٹ پر بات چیت کرہے ہیں۔ فوٹو: ٹویٹر

کابل: افغانستان میں طالبان حکومت کے نامزد کردہ وزیر خارجہ امیراللہ متقی ایران کے پہلے سرکاری دورے پر ایران پہچ گئے، جہاں پر انھوں نے افغانستان میں معاشی بحران اور ایران میں مقیم افغان مہاجرین پر باہمی طور پر تبادلہ خیال کیا.
مردان ٹائمز کو کابل سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق افغانستان کے وزیر خارجہ آمیر اللہ متقی سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے ہیں. ایران پہنچنے پر ہوائی اڈے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا.
افغان وزیر خارجہ امیر اللہ متقی ایران نے اپنے دورے کے دوران ایران میں موجود افغان مہاجرین اور افغانستان میں جاری معاشی بحران پر تبادلہ خیال گیا. اس حوالے سے طالبان حکومت کی ترجمان عبد القہار بلخی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ یہ دورہ ایرانی حکومت کی دعوت پر کیا جا رہا ہے. انھوں نے کہا کہ اس دورے کا اہم مقصد افغانستان اور ایران کے درمیان سیاسی راہداری اور پناہ گزینوں کے مسائل پر باہمی بات چیت کرنا ہے.
واضح رہے کہ افغانستان کی ایران کے 900 کلومیڑ طویل سرحد واقع ہیں جو کہ دونوں پڑوسی ممالک کو ایک دوسرے سے ملاتا ہے. جب سے افغانستان میں حالات خراب ہوئے ہیں ایران لاکھوں افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دے چکا ہے. جبکہ دوسری طرف 2021 میں افغانستان میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد مزید مہاجرین کی آمد کا اندیشہ ہے. اس لئے دونوں ممالک اس حوالے پر اہم بات چیت کرنے والے ہیں.
یاد رہے کہ کہ ایرانی حکومت نے نے افغانستان میں 1996 سے لے کر 2001 تک افغانستان میں طالبان کی پہلی حکومت کو بھی تسلیم نہیں کیا تھا. اور نہ ہی موجودہ افغان طالبان حکومت کو تسلیم کررہے ہیں تاہم ایران حکومت کی جانب سے باہمی طور پر اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں