عمران کی مذاکرات کی درخواست پر وزیراعظم کی طرف سے مثبت ردعمل، زرائع

PM Shahbaz and imran Photo jang news 640x480
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کی مذاکرات سے متعلق کی گئ درخواست پر آمادگی ظاہر کردی۔ فوٹو: جنگ نیوز

اسلام آباد: پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے حالیہ نااہل شدہ رہنما عمران خان کی طرف سے مذاکرات کی درخواست پرانھوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی بہتری کیلئے ہر در پر جانے کے لیے تیار ہوں اگر اس میں سنجیدگی ہو۔
مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی چئیرمین عمران کی مذاکرات سے متعلق کہا کہ میں پاکستان کی بہتری کی خاطر ہر جگہ جانے کے لئے تیار ہوں، بشرطیکہ مذاکرات سجیدہ ہو۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کی آرمی چیف سے ملاقات کے سوال پرجواب دینے سے گریز کیا اور صاف الفاظ میں کہا کہ میرے عہدے کا تقاضہ ہے اس پر بات نہ کروں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کل فیصلہ آگیا کہ پی ٹی آئی چئیرمین عمران نیازی ایک سرٹیفائیڈ چور اور خائن ہے، انھوں نے کہا کہ یہ کوئی خوشی کا وقت نہیں بلکہ ان کے لئے ایک خاص مقام عبرت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ یہ شخص سب کو چور ڈاکو کہتا رہتا تھا اور اب یہ خود توشہ خانہ کا چور سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوگیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران اسی چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں کہا تھا کہ یہ ایک قابل اور ایماندار آدمی ہیں، اور اب اسی الیکشن کمشنر نے کرپٹ پریکٹس پر نا اہل قرار دیا ہے۔
پریس کانفرنس میں انھوں نے مزید کہا کہ اگر آپ اتنے ایماندار ہوتے اور آپ نے تحفے بیچ کر پورے پیسے قومی خزانے میں جمع کروائے ہوتے تو اس وقت صرف ہم نہیں بلکہ پوری قوم آپ کی تعریف کرتے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ دبئی میں جس دکان سے عمران خان کیلئے تحفہ بنوایا گیا، یہ اسی دکان پر گھڑی بیچنے پہنچ گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ قوم کو پتہ چلنا چاہیے کہ کون ہے جو تحفے بیچ کر پیسے جیب میں ڈال کر نکل گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کی توشہ خانہ چوری سے متعلق کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں کہ پہلے آپ تحفے بیچ دیں اور بعد میں پیسے توشہ خانے میں جمع کروائیں۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں اس سے بدترین کوئی مثال نہیں ملے گی کہ پہلے گھڑی بیچ دی گئی اور بعد میں بیس فیصد پیسے جمع کروادیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں