ترکیہ کا شام میں اہم کاروائی، داعش کا سربراہ ہلاک کرنے کا دعویٰ

Turkia President Rajab Tayyab Urodogan Photo BBC-EPA 640x480
ترکیہ کے صدر رجب طیب اُردگان میڈیا سے بات کرتے ہوئے۔ فوٹو: بی بی سی-ای پی اے۔

انقرہ د- دمشق: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ترکیہ کی انٹیلی جنس فورسز نے داعش کے سربراہ کو شام میں ایک اہم کاروائی کے دوران ہلاک کر دیا ہے۔

مردان ٹائمز کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے میڈیا نمائیندوں سے اپنے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ترکیہ کے مسلح افواج نے شام میں ایک اہم کاروائی کے دوران داعش کے سربراہ کے خلاف کارروائی شام کے علاقے جنداریس میں کی گئی۔

اس موقع پر ترک صدر کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے ترکیہ کی قومی انٹیلی جنس تنظیم داعش کے سربراہ ابو الحسین الحسینی القریشی کا تعاقب کررہی تھی۔

اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا نے بھی اس کاروائی کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ شام میں یہ کارروائی شمالی شام کے قصبہ جنداریس میں کی گئی، واضح رہے کہ یہ علاقہ ترکیہ کے حمایت یافتہ باغی گروپ کے زیر کنٹرول ہے۔

اس حوالے سے مزید خبروں کے مطابق شمالی شام کے علاقے جنداریس کے ایک رہائشی نے بھی اس بارے میں کہا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کی شب علاقے میں شدید جھڑپیں ہوئیں اور دھماکے کی آواز سنی گئی۔

واضح رہے کہ نومبر 2022 میں داعش کے سربراہ ابوالحسن الہاشمی القریشی کے مارے جانے کے بعد ابو الحسین الحسینی القریشی کو دہشتگرد تنظیم کا نیا سربراہ بنایا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں