واشنگٹن: امریکہ کے حکام نے کہا ہے کہ روس کی جانب یوکرین کی سرحد سے فوج ہٹانے کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے اور اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
واشنگٹن: امریکہ میں موجود ایک سینئیر اہلکار نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے چند دن پہلے ہی سات ہزا ر کے قریب اضافی فوجی نفری یوکرین کی سرحد پر پہنچادئے گئے ہیں۔ انھوں یہ بھی کہ روس کسی بھی وقت بہانہ بنا کر یوکرین پر حملہ کرسکتا ہے۔
دوسری جانب روسی عسکری حکام کی جانب سے گزشتہ دن ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ یوکرین کی سرحد سے کچھ فوجیوں کو واپس بلارہے ہیں۔ روس کے عسکری حکام کی جانب سے جیسے ہی یہ اعلان سامنے آیا تو بین الاقوامی میڈیا نے اس کو کشیدگی میں کمی کی جانب پہلے اشارے کو طور پر دیکھا تھا۔
ادھر مغربی ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمیں ابھی تک روسی فوجیوں کے انخلا کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ جبکہ دوسری جانب روس کے صدر پیوٹن مسلسل یہ اصرار کررہا ہے کہ ہمارا یوکرین پر جڑھائی کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں ہے۔ تاہم مغربی میڈیا کا بھی یہ اصرار رہا ہے کہ روس نے یوکرین کی سرحد پر تقریباً ایک لاکھ فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔
گزشتہ دنوں روس کے وزارت دفاع نے ایسی تصاویر جاری کی تھی جن میں روسی فوجیوں اور ان کے سازوسان کو عسکری مشقوں کے بعد چھاؤنیوں کی طرف لوٹتے دکھایا گیا تھا۔ لیکن امریکی حکام کا کہنا کہ یہ سراس جھوٹ ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں روس نے یوکرین کی سرحد پر مزید ہزاروں فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔
اس بارے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایک سینئیر امریکی عہدیدار نے کہا ‘ کہ روس کو یوکرین کی سرحد سے فوج ہٹانے کے دعوے کو امریکہ اور دیگر ممالک میں بہت توجہ ملی لیکن ہم اب جانتے ہیں کہ یہ ایک جھوٹ تھا’۔
اُدھر یوکرین کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ جب تک ہمیں روسی فوجیوں کی واپسی کا ثبوت نہیں مل جاتا وہ اس بارے میں کوئی ردعمل دینے کی حالت میں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ روس نے یوکرین کی سرحد پر ایک لاکھ کے قریب فوج کو تعینات کیا ہے لیکن اس نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی منصوبہ یا ارادہ رکھتا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں روسی افواج کی یوکرین کی سرحد پر تعیناتی کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ چھڑجانے کے خدشات پیدا ہوگئے تھے جس پر امریکہ نے خبردار کیا تھاکہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کرسکتا ہے۔ روس کا یوکرین کی سرحد پر فوجیوں کا اکٹھاکرنا اس بات کی یقین دہانی کرنا ہے کہ یوکرین نیٹو اتحاد میں شامل نہ ہوجائے۔ لیکن روس کے اس مطالبے کو امریکہ اور دیگر مغربی نیٹو ممالک نے رد کردیا ہے۔
Menu