میری کردار کشی کے لئے میرے خلاف ویڈیوز تیار کی جارہی ہیں. عمران خان

Imran_Khan
عمران خان، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چئیرمین۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے مخالفین نے ایسی اسی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی ہیں جو ان کی کردار کشی کے لئے میرے خلاف ویڈیوز تیار کررہی ہیں.
مردان ٹائمز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک نجی چینل کے میزبان اداکار شان شاہد کی جانب سے سیاست میں مارکیٹنگ کمپنیوں اور ففتھ جنریشن وار سے متعلق سوال کیا جس کے جواب میں سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ’مجھے مافیاز کا سامنا کرنا پڑا، جن میں سب سے بڑا شریف مافیا ہے.
انھوں نے کہا کہ شریف فیملی گزشتہ 35 سالوں سے کرپشن میں ملوث ہیں جبکہ شریف مافیا کا طریقہ کار یہی ہے کہ وہ ہمیشہ ذاتی سطح پر حملہ کرتے ہیں. سابق وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ عید کے بعد شریف خاندان نے میرے خلاف کردار کشی کی مہم شروع کرنے کی تیاریاں کی ہیں. پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اب جبکہ عید ختم ہو چکی ہے، اس لئے آپ لوگ دیکھیں گے کہ وہ میرے خلاف میرے کردارکشی کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں. انھوں نے الزام لگایا کہ شریف خاندان نے ایسی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی ہیں جو میرے خلاف مواد تیار کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اربوں روپے کی چوری کا جواب دینے کے بجائے شریف خاندان اب ان کی کردار کشی پر توجہ دیں گے۔ نجی چینل سے گفتگو کے دوران انھوں نے مزید کہا کہ جمائما کا جرم کیا تھا؟ یہی کہ وہ میری سابقہ بیوی تھی، لیکن اب انہیں فرح خان مل گئی ہے، اور فرح خان کا جرم یہ ہے کہ وہ میری اہلیہ بشریٰ بیگم کی قریبی ساتھی ہے۔
گفتگو کے دوران عمران خان نے مزید کہا کہ شریف فیملی نے عید کے بعد میرے خلاف میری کردار کشی کے لئے مزید تیاریاں کرلی ہیں. انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ شریف خاندان نے ان کمپنیوں کی مدد سے میرے خلاف ایسی ’ویڈیوز‘ بنا لی ہیں جس طرح کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور مرحوم جج ارشد ملک کی طرح تھی۔ نجی چینل پر گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے شان شاہد کو یہ بھی بتایا یہ مافیا کا انداز ہے، جبکہ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پوری پاکستانی قوم یہ سمجھے کہ اگر آپ میں سے بھی کسی کا نام خراب کرنا چاہتے ہیں تو ایسی کمپنیاں موجود ہیں جو آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں