لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران نیازی کی طرف سے پاک فوج کے میجر جنرل فیصل نصیر پر گمراہ کُن قسم کے الزامات لگائے گئے ہیں، جس کا واحد مقصد اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی اور پاک فوج کا مورال ڈاون کرنا ہے۔
پی ٹی آئی چئیرمین عمران نیازی کی طرف سے اپنی لانگ مارچ کی ناکامی کو چھپانے کے لئے پاک فوج کے ایک میجر جنرل فیصل نصیر پر گمراہ کُن قسم کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
شوکت خانم اسپتال سے اپنے ویڈیو خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جنرل فیصل نصیر کی ایما پر لوگوں پر تشدد کیے گئے ہیں۔ عمران نیازی نے اس موقع پر ایک اورمضحکہ خیز اور حقائع کے منافی دعویٰ بھی کیا کہ جنرل فیصل نصیر کی ایما پر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل، صحافی جمیل فاروقی اور سینیٹر اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا۔
پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے مزید کہا کہ ٹویٹر کے زریعے پاک فوج پر تنقید کرنے کی وجہ سے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا جس سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔
عمران نیازی کی طرف سے صحافی ارشد شریف کی قتل کا ملبہ بھی میجر جنرل فیصل نصیر پر ڈالا گیا اور کہا کہ میں جانتا ہوں ارشد شریف کے پیچھے کون پڑا ہوا تھا۔ حالانکہ انھوں نے خود اس بات کا اقرار کیا تھا کہ ارشد شریف کو پاکستان جانے کے لئے میں نے کہا تھا۔
عمران نیازی کی جانب سے ایک بار پھر جنرل فیصل نصیر کا نام لیتے ہوئے ان پر صحافیوں کو ہراساں کرنے اور ان پر حملوں کے الزامات عائد کیے۔
دوسری جانب عوام کی رائے ہے کہ عمران نیازی اپنے لانگ مارچ کی ناکامی کو چھپانے کے لئے اس قسم کے منفی حرکات پر اُتر آئے ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ جب عمران نیازی کو پتہ چلا کہ ان کے ساتھ لانگ مارچ میں چند ہزار لوگ ہیں جبکہ ان کا دعویٰ تھا کہ وہ لاکھوں میں لوگ اسلام آباد لائے گے جس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے تو اس کا ملبہ چھپانے کے لئے وہ منفی ہتکنڈوں پر اُتر آئے ہے۔
Menu