کیلی فورنیا: ٹویٹر کے سربراہ ایلون مسک نے ٹویٹ پوسٹ میں حروف کی حد 280 سے بڑھا کر 4000 تک کرنے کی تصدیق کردی۔
مردان ٹائمز کے مطابق ٹویٹر کے سربراہ ایلون مسک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراس بات کی تصدیق کی ہے کہ اب ٹویٹر پوسٹ میں حروف کی تعداد 280 سے بڑھ کر 4000 کردی جائے گی۔
ٹوئٹرسربراہ ایلون مسک سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف نے ٹویٹ کے زریعے پوچھا کہ "آیا یہ بات درست ہے کہ ٹوئٹر اپنے پوسٹ کے حروف کی تعداد 280 سے بڑھا کر 4000 کر رہا ہے، اس کے جواب میں ٹویٹر سربراہ ایلون مسک نے جواب دیا کہ ہاں۔
Yes
— Elon Musk (@elonmusk) December 11, 2022
ایلون مسک کی تصدیق سے بہت سے لوگوں کو اس کا جواب مل گیا کہ اب ٹویٹر پر صارفین لمبی لمبی پوسٹیں بھی لکھ سکتے ہیں، تاہم ان کی جانب سے اس فیچر کے متعلق مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں گئی۔
ادھر ٹویٹر کی طرف سے اتوار کے روز تمام صارفین کے لئے ایک نئے ’کمیونیٹی نوٹس‘ نامی فیچر کا اجراء کردیا گیا ہے۔ اس نئے فیچر کے بارے میں کمپنی کا ماننا ہے کہ اس کا مقصد ممکنہ طور پر گمراہ کن ٹوئٹس کا سیاق و سباق شامل کرتے ہوئے لوگوں کو بااختیار کرنا اور ایک باخبر دنیا تشکیل دینا ہے۔
اس حوالے سے ٹویٹر نے مزید بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نئے فیچر کی مدد سے شراکت دار کسی بھی ٹویٹ پر نوٹس لکھ سکتے ہیں اور مختلف نقطہ نظر رکھنے والے شراکت دار نوٹس کو اس کے مددگار ہونے کے حساب سے ریٹ کرسکتے ہیں، نوٹ کو ٹویٹ پر عوامی سطح پر دیکھا جاسکے گا۔