کوئٹہ: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے حکومت پر کڑی تنقید، الیکشن سے قبل انتخابی نظام کو اپنے کنٹرول میں کیا جارہاہے.
مردان ٹائمز کو کوئٹہ سے حاصل ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ اور جمیعت علماء اسلام کے زیرانتظام منعقدہ عہماء کے ایک کنونشن میں مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد یورپ سرمائے پر قابض ہوگیا، اور مسلمان اس وقت یورپ میں یورپی معیشت کی آگے ہات پھیلا رہے ہیں.
علماء کنونشن سے خطاب کے دوران اپنے خطاب میں اُنھوں نے مزید کہا کہ پوری دُنیا میں تبدیلیاں آرہی ہے، اور پاکستان بھی عالمی تبدیلیوں کی زد میں ہے، سُپر طاقتیں تبدیل ہوتی رہتی ہیں، آنے والے مستقبل میں امریکہ کی بجائے چین معیشت کی قیادت کریگا. اُنھوں نے کہا کہ ہم نے بھی پاکستان کا مفاد دیکھنا ہے، پچھلے 70 سالوں سے امریکہ کی غلامی کی ہیں.
یہ خبر بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کی طالبان کو مبارکباد اور مکمل تعاون کی یقین دہانی
اپنے حطاب میں اُنھوں نے پی ٹی آئی کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ غیر مکی قوتوں کے پاس اسلامی معاشرے کو بگاڑنے کے لئے عمران خان سے بہتر کوئی نعمل بدل نہیں. اُنھوں نے پی ٹی آئی کے بارے میں انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس اعلیٰ سطح کا وفد بھیجا گیا جس نے مجھے کہا کہ آپ عمران خان کے ساتھ گزارہ کریں. اُنھوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ہماری تین میٹنگ ہوئی جس میں میں نے کہا کہ میری ترجیح اپنا مفاد نہیں، مجھے کہا گیا کہ آپ عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہتے ہو.
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی قوتوں کے پاس اسلامی معاشرے کو بگاڑنے کیلئے عمران خان سے بہتر کوئی نہیں ، میرے پاس اعلیٰ سطح وفد بھیجا گیا جس نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ گزارہ کریں، اس سلسلے میں تین میٹنگ ہوئی میں نے کہا کہ میری ترجیح اپنا مفاد نہیں، مجھے کہا گیا کہ آپ عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہتے ہو۔ بی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ الیکشن آرہے ہیں تو اس سے پہلے انتخابی نظام کو کنٹرول کیا جا رہاہے، لیکن پی ڈی ایم اب پیچھے ہٹنے والی نہیں، ملک کو خلاف آئین اقدامات سے نہیں چلایا جا سکتا اور زبردستی کا کوئی بھی نظام قبول نہیں کرینگے.
اُنھوں نے مزید کہا کہ جس کردار نے 2018 میں الیکشن کرائے اسی کردار نے 17 نومبر 2021 کو آئین میں ترامیم کرائیں. انھوں نے کہا کہ کل 17 نومبر کو اسمبلی سے 17 قوانین کو پاس کئے گئے، تاہم پی ڈی ایم اور جمیعت علماء اسلام نے اس موقع پر فیصلہ کن جدوجہد کے لئے اپنی مشاورت کرلی ہے اور ہم حکومت کو ٹف ٹائم دینگے.
Menu