اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 9 مئی کے ذمہ داروں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی اور نہ ہی قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجوتہ کیا جائے گا۔
مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 9 مئی کے واقعات پراپنی شدید ناپسندیدگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے فوجی تنصیبات پر حملہ ہمارے پورے نظام پر حملے کے مترادف ہے۔
انھوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم نہ صرف اس کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے ذمہ داروں کوضرور قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ انھوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جس نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی ہے ان سے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا‘ جبکہ بیرونی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے مقررہ مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستان جڑانوالہ واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ.
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے بیان میں کہ بھی کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ گزشتہ حکومتوں کے ملکی اور غیر ملکی سطح پر کئے گئے وعدوں کو پوراکریں۔ کشمیرکے حوالےسے نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک دیرینہ تنازع ہے اور اسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کی جد وجہد میں ہم ان کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہیں گے‘ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ نہیں ہے‘ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں، اور اسکی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔
نگران وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اکثریت کو اقلیت کا خیال رکھنا ہوگا‘مجھے قابل ٹیم پر فخر ہے ‘پاکستان کو بڑے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم قابل نگراں ٹیم کی معاونت سے ہم مالیاتی نظم و ضبط قائم اورقوم کی بھرپور خدمت کریں گے۔