انتحابی نشان سے محرومی: پاکستان تحریک انصاف پر پارلیمانی سیاست کے دروازے بھی بند ہوگئے

PTI Flage Photo Jang News
پاکستان تحریک انصاف کا جھنڈا۔ فوٹو: جنگ نیوز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف پر پارلمانی سیاست کے دروازے پر ہمیشہ کے لیے بند ہو گئے۔

مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف جو پہلے سے انتہابی نشان سے محروم ہو گئی ہے اس کے بعد اس کے لیے پارلیمانی انتخابات کے دروازے بھی بند ہو گئے ہیں۔

اس حوالے سے مزید خبروں کے مطابق الیکشن رولز جو کہ 2017 میں بنائے گئے ہیں رولز 94 کے مطابق ائندہ 2024 میں ہونے والے انتخابات میں ازاد امیدوار اپنے کامیابی کی صورت میں کسی ایک سیاسی جماعت میں شامل ہو سکیں گے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اُسی سیاسی جماعت میں شامل ہوجائے جس کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہابی نشان دیا ہو۔

اسی طرح مزید خبروں کے مطابق پی ٹی ائی کے امیدوار جو ائندہ ہونے والے انتحابات میں کامیابی سمیٹ بھی لے تو وہ پاکستان تحریک انصار میں شمولیت اختیاب نہیں کر سکیں گے کیونکہ اس کو پہلے سے پاکستان الیکشن کمیشن نے انتہانی نشان جاری نہیں کیا ہے۔

مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق وزیر تیمور سلیم جگڑ سے بھی اس حوالے سے بات کی گئی ہے جس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رولز بالکل یہی ہیں اور انہوں نے کہا کہ ہم اس حوالے سے ہمیں رولز کا علم ہے لیکن ہم اس کے مقابلے میں متبادل اپشنز پر بھی غور کر رہے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: عوامی نیشنل پارٹی نے پختون قوم کے لئے بڑی قربانیاں دی ہے اور دیتی رہے گی، سردار حسین بابک

یہ بات واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن ائین کے مطابق نہیں کیے تھے جس پر پاکستان الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف سے انتحابی نشان واپس لے لیا ہے اور اس کے بعد پشاور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں پاکستان تحریک انصاف کو اپنا انتہا بھی نشان بیٹ واپس دے دیا تھا لیکن اس کے بعد پاکستان الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس پر پاکستان کے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے حق میں فیصلہ سنا دیا اور اسی طرح پاکستان تحریک انسان اپنے انتحابی نشان بیٹ سے محروم ہو گئی ہے جس کے بعد پی ٹی ائی کے امیدوار اب ازاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

سیاسی ماہرین کے مطابق انتحابی دوڑ سے جب پاکستان تحریک انصاف باہر ہو گئی تو اس پر پارلیمانی سیاست کے دروازے بھی بند ہو گئے ہیں اور اس حوالے سے الیکشن رولز 2017 کے سیکشن 94 میں کے مطابق ازاد امیدوار جو انتحابی مقابلے میں کامیاب ہو گئے ہوں تین روز کے اندر اندر کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کرے گا اور اسی رولز 94 میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ سیاسی جماعت کا مطلب یہی ہے کہ جس کو الیکشن کمیشن نے انتحابی میں نشان جاری کیا گیا ہو۔

مردان ٹائم کع ذرائع سے معلوم ہونے والی تازہ ترین خبروں کے مطابق اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ایک اعلی افسر سے بھی بات کی گئی جس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ الیکشن رولز کے مطابق کوئی بھی ازاد امیدوار اسی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کرے گا جس کو الیکشن کمیشن کی جانب سے انتحابی نشان جاری کیا گیا ہو اور پاکستان تحریک انصاف جو کہ ا اپنے انتحابی نشان بیٹ کھو چکی ہے اس لئے اس کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کر سکتے۔

میڈیا کی جانب سے اس بارے میں پاکستان کے الیکشن کمیشن سے بھی رابطے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اس جانب سے اس حوالے سے کوئی جواب ابھی تک موصول نہیں ہو سکا ہے۔

دوسری طرف ایسی خبریں آرہی ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے جیت کی صورت میں پی ٹی ائی میں شامل ہونے کے لیے قران پر ہر اٹھا رکھے ہیں اور قسمیں کھائی ہیں کہ ہم پارٹی سے جڑے رہیں گے۔

لیکن جب اس بارے میں میڈیا کی جانب سے سابق صوبائی وزیر پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بارے میں پورا پورا ادراک اور علم ہے کہ ہم پاکستان تحریک انصاف میں نہیں جا سکتے اور ہم اس پارٹی میں شامل نہیں ہو سکتے لیکن ہم اس حوالے سے دوسری اپشورنس پر بھی غور کر رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر قدیم تیمور جھگڑا نے یہ بھی وضاحت کی کہ ہم عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا سکتے ہیں اور عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں اور ہمارے پاس دوسرا اپشن یہ بھی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن پر بھی غور کریں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں