نوشہرہ: ضلع نوشہرہ کے ڈپٹی کمشنر نے ایک آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جو لوگ ضلع پشاور جاسکتے ہیں وہ اسی وقت ضلع چھوڑ کر نکل جائے، کیونکہ اگلے چند گھنٹوں میں چار لاکھ کیوسک پانی نوشہرہ میں داخل ہوسکتا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے ایک آڈیو پیغام کے زریعے اپنے ضلعے کے عوام سے اپیل کی ہے کہ درائے سوات اور کابل میں نہایت ہی اونچے درجے کے سیلاب کی وجہ سے نوشہرہ کلاں (جملہ آبادی)، امان گڑھ گجر بستی، خٹ کلے، نوشہرہ کینٹ میں دھوبی گھاٹ، مغلکٸی، پیر سباق، کینٹونمنٹ بورڈ کی جملہ سرکاری اور رہاٸشی عمارتیں، زڑہ میانہ، مصری بانڈہ، مرہٹی, وتڑ (جی ٹی روڈ کے داٸیں طرف)، تاج محل ریسٹورنٹ، اجمیری و عالم گارڈن ہال، عثمانیہ شادی ہال و ریسٹورنٹ، ریور ویو اور کوربہ ریسٹورنٹ، اکوڑہ خٹک باغبان آباد، جہانگیرہ اور اس سے ملحقہ دیگر علاقوں کے شہری فوری طورپر گھر خالی کر کے محفوظ مقام پر منتقل ہو جاٸیں۔
ڈپٹی کمشنر ضلع نوشہرہ نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں اُنھوں نے ضلع نوشہرہ کے رہائشیوں سے کہا کہ جو لوگ ضلع چھوڑ کر پشاور جا سکتے ہیں وہ فوراً نکل جائیں۔ انھوں نے آڈیو پیغام میں عوام سے کہا ہے کہ آئیندہ چند گھنٹوں میں جی ٹی روڈ بھی 2 سے 3 فٹ تک پانی جمع ہو سکتا ہے۔
اُدھر ضلع چارسدہ کے مقام پر دریائے سوات کے پانی کو کنٹرول کرنے والا سب سے اہم ترین ہیڈ ورکس، منڈا ہیڈ ورکس کا ایک حصہ پانی میں بہہ گیا ہے جس کی وجہ سے ضلع چارسدہ اور نوشہرہ میں سیلاب کا خطرہ یقینی ہوگیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ضلع نوشہرہ کے مطابق اس وقت تک مصدقہ اطلاعات ہے کہ تقریباَ چار لاکھ کیوسک پانی اگلے چند گھنٹوں میں نوشہرہ میں داخل ہونے والا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حفاظتی اقدامات کے تحت رات کے وقت بجلی بھی کاٹی جا سکتی ہے، اس لیے جو لوگ ضلع چھوڑ کر بارہ جانا چاہتے ہیں وہ اسی وقت نکلنا شروع کریں۔
دوسری جانب ضلع نوشہرہ سے ملنے والی آخری اطلاعات کے مطابق سیلابی پانی پولیس لائن میں داخل ہوگئی ہے اور اس کے بعد یہ دیگر نشبی علاقوں کا رخ کرے گا۔
Menu