خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتحابات ملتوی کرنے پر وزیراعلیٰ کے پی کی وفاقی حکومت کو دھمکی

CM KPK Ali Ameen Gandapur Photo File
CM KPK Ali Ameen Gandapur. Photo: File

پشاور: الیکشن کمیشن کی طرف سے خیبرپختونخوا میں سینٹ کے انتخابات ملتوی کرنے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت کو کھلی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ مخصوص نشستوں پر اپوزیشن اراکین کو حلف نہیں لینے دیں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف خیبرپختنخوا میں سینیٹ کے انتحابات ملتوی کرنے پر پی ٹی آئی حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان ایک پھرتناو کی سیاست کا آغاز ہوگیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے خیبر پختونخوا میں سینیٹ کے انتخابات کو محصوص نشتوں پر منتحب ہونے والی اراکین صوبائی اسمبلی سے نتی کردیا گیا ہے جسکی وجہ سے آج خیبرپختونخوا میں سینیٹ کے انتخابات منعقد نہیں ہوسکے۔ اور اس معاملے نے تنازعے کی شکل اختیار کر لی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے 27 مارچ کو پشاور ہائیکورٹ نے سپیکر کے پی اسمبلی کو حکم دیا تھا کہ وہ کو منتخب مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف لیا جائے تاہم سپیکر کی جانب سے نظر ثانی درخواست دائر کر دی گئی تھی۔

اس کے بعد پاکستان کے الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتحابات کے انعقاد کو نئے منتحب شدہ مخصوص اراکین کے حلف لینے سے مشروط کیا جا چکا ہے، جس پر خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور تلملا اُٹھے۔

انھوں نے پشاور میں منگل کے دن میڈیا سے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہماری سیٹیں کیسے اپوزیشن کو دی گئیں؟ آئین کے مطابق ان کا ہماری سیٹوں پر کوئی حق نہیں۔‘

میڈیا سے بات چینت کے دوران علی امین گنڈاپور نے واضح کہا کہ ’اس صوبے کے اندر ہم مقابلہ کریں گے، آخری حد تک جائیں گے اور خواتین کی سیٹوں اور اقلیتوں کی سیٹوں، جن پر ہمارا حق ہے، پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘

یہ خبر بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو پارٹی سے توڑنے کی کوششیں کی جارہی ہے، شوکت یوسفزئی

میڈیا سے بات چینت کے دوران وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے اعلان کیا کہ وہ اپوزیشن کے اراکین کو مخصوص نشستوں پر حلف نہیں اٹھانے دیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ’ہم غیر قانونی لوگوں کو حلف نہیں لینے دیں گے۔ آئین کو توڑنے کی سزا آرٹیکل چھ میں سزائے موت ہے لیکن پھر بھی بار بار آئین ٹوٹ رہا ہے۔ ہم اس چیز کا حصہ نہیں بنیں گے۔‘

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’آج ہم چند قراردادیں پاس کریں گے۔ ابھی تک سائفر پر کمیشن کیوں نہیں بنا، الیکشن میں دھاندلی پر کچھ کیوں نہیں ہو رہا، ججوں کے خط پر فل کورٹ کیوں نہیں بن رہا، ان تمام معاملات پر قراردادیں پاس ہوں گی۔‘
آپ ہمیں سوشل میڈیا پر بھی ان لنکس کے زریعے فالو کرسکتے ہیں، فیس بُک، ٹیلی گرام، ٹویٹر، انسٹاگرام، واٹس ایپ.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں