شوکت خانم اسپتال کو ملنے والی امداد سے تین ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی: پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کا اعتراف

PTI Imran Khan Photo File 640x480
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان۔ فوٹو: فائل

لاہور: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان عدالت میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے شوکت خانم اسپتال کو ملنے والی امداد میں سے 3 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے۔
مردان ٹائمز کے مطابق پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف ہتک عزت کے کیس کے سلسلے میں عدالت میں ویڈیو لنک کے زریعے پیش ہو کر اعتراف کیا ہے کہ شوکت خانم کو ملنے والی امداد سے تین ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گئی تھی جوسنہ 2015 میں شوکت خانم کو واپس دے دی گئی۔
سینیچر کے روز اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف ہتک عزت کے کیس کی سماعت ہوئی، اس کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔
اس دوران کیس کی سماعت کے دوران وکیل علی شاہ گیلانی نے عمران خان پر جرح کی اور ان سے مختلف سوالات پوچھے جس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے بیان دیتے ہوئے اعتراف کیا اور کہا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ شوکت خانم اسپتال کو ملنے والی امداد سے 2008 میں تین ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ سماعت کے دوران انھوں نے یہ بھی کہا ہے سرمایہ کاری کرنے والی رقم 2015 میں شوکت خانم کو واپس دے دی گئی تھی۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تین ملین ڈالرز کی رقم سات سال ایچ بی جی گروپ کے پاس رہی۔ انھوں نے کہا کہ اس ایچ بی جی گروپ کے چیف ایگزیکٹو امتیاز حیدری ہیں اور امتیازحیدری اس کمیٹی میں شامل تھے جنھوں نے تین ملین ڈالرز کی رقم سرمایہ کاری کرنے کی منظور دی۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری چیف ایگزیکٹیو امتیاز حیدری نے ذاتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے منظور نہیں کی، انھوں نے مزید کہا کہ بورڈ میٹنگز میں اس سرمایہ کاری سے متعلق بات ہوئی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے وکیل نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ایک اور سوال کیا کہ کیا آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کا آپ کو معلوم ہے؟ اس پر پی ٹی آئی چئیرمین نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کے فیصلوں کا مجھے علم نہیں۔ انھوں نے سماعت کے دوران کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کے مالی فیصلوں کی باقاعدہ طور پر آڈٹ رپورٹ ہوتی ہے، اور ہسپتال کا بورڈ جو فیصلے کرتا ہے مجھ سے پوچھ کر نہیں کرتا، مجھے اب معلوم ہوا ہےکہ دو آف شور کمپنیوں میں شوکت خانم ہسپتال کا پیسہ لگایا گیا تھا۔
ہتک عزت کیس کی سماعت کے دوران خواجہ آصف کے وکیل کی طرف سے سابق وزیراعظم عمران خان پر جرح مکمل ہونے پر عدالت نے ہتک عزت کے کیس کی سماعت چار مارچ تک ملتوی کر دی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں