امریکہ میں مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے والی اسٹیل مل تیار

Steel MIill running completly on solar energy

کولوراڈو: امریکہ میں 1800 ایکڑ رقبے پر 750،000 شمسی پینلوں سے ایک سولر فارم تیار کی گئی ہے جو کہ اسٹیل مل کو مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے میں مدد دے گی اور اس سے 300 میگاواٹ بجلی حاصل کی جائے گی.
مردان ٹائمز کو کولوراڈو، امریکہ سے حاصل ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکہ میں ایک ایسی اسٹیل مل تیار کی گئی ہے جو کہ مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلے گی اور اس سے 300 میگا واٹ کی بجلی پیدا کی جا سکے گی جو اپنی بجلی کی تمام ضرورت اس وسیع و عریض رقبے پر پھیلے ہوئے شمسی پینلوں سے پوری کرے گی.
یاد رہے کہ اسٹیل میں فولاد سازی کا کام سرانجام دیا جاتا ہے اور اس عمل میں بجلی کی ایک عیر معمولی مقدار استعمال ہوتی ہے اور اس لئے اس صنعت کا شمار دُنیا کی آلودہ ترین صنعتوں میں ہوتا ہے. دُنیا میں آلودگی کی بڑھتی ہوئی مقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکی ریاست کولوراڈو میں ‘ایوراز راکی ماونٹین اسٹیل فیکٹری’ کو آئیندہ ماہ مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے.
واضح رہے کہ ‘ایوراز راکی ماونٹین اسٹیل فیکٹری’ کے قریب ایک بڑے رقبے پر ‘بگ ہارن سولر پروجیکٹ’ قائم کیا گیا ہے جس سے 300 میگا واٹ کی بجلی پیدا کی جاسکے گی. 1800 ایکڑ کے وسیع و عریض رقنبے پر محیط اس بجلی گھر کے لئے 750،000 شمسی پینل لگائے گئے ہیں جو کہ اس پورے پروجیکٹ کے لئے بجلی کی ضروریات پورے کرے گی.
اسے برطانیہ کے ایک کمپنی ‘برٹش پیٹرولیم اور لائٹ سورس’ نامی اداروں نے مشترکہ طور پر تعمیر کیا ہے اور اس پر 28 کروڑ 50 لاکھ ڈالر، جو کہ پاکستانی روپوں کے حصاب سے 50 ارب روپے بنتے ہیں، کی خطیر لاگت آئی ہے. اطلاعات کے مطابق اس سولر فارم سے جو بجلی بیدا ہوگی اس کو مکمل طور پر آئیندہ ماہ سے اس سٹیل مل کے لئے مختح کردی جائے گی.
‘ایوراز راکی ماونٹین اسٹیل فیکٹری’ اور اس سولر فارم کو بنانے والی اداروں کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے اور اس معاہدے کے مطابق اس سولر فارم سے 2041 تک بجلی حاصل کی جاسکے گی.
ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ اس سولر فارم سے جو 300 میگا واٹ کی جو بجلی پیدا ہوگی اس سے سالانہ 433،770 میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائید گیس کا اخراج کم ہو سکے گا. جبکہ مزید سادہ الفاظ میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر ہم سالانہ 92،100 کاروں کو نہ چلائے تو یہ اتنی مقدار میں ہوگی.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں