اسلام آباد: پاکستان کے زمے سرکاری قرضوں کا حجم 399 کھرب روپے تک جا پہنچا.
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی دورحکومت میں گزشتہ تین سال میں سرکاری قرضوں کے حجم میں 149 کھرب روپے کاریکارڈ اضافہ ہو گیا بے. یہ خبر گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے. پاکستان کی سٹیٹ بینک کی جانب سے جو بیلٹن رپورٹ جاری کیا تھا اس کے متعلق موجودہ جاری سال کے جون کے مہینے میں سرکاری قرضوں کا حجم 399 کھرب روپے تک ہہنچ گئی ہے.
موجودہ حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں مجموعی سرکاری قرضوں کے حجم میں ریکارڈ 149 کھرب روپے کا اضافہ کر دیا ہے.
اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت کی پچھلے تین سالوں میں سرکاری قرضوں میں ہر سال 20 فیصد کی شرح سے 60 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے. جس کے بعد پی ٹی آئی حکومت کا پچھلے تین سالوں میں لیا گیا قرضہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے 10 سالوں میں لئے گئے قرضوں کے 82 فیصد مساوی ہے.
اگر پی ٹی آئی کے قرضوں کے رفتار کو یومیہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو اسی حکومت نے روزانہ 13.6 ارب روپے کا سرکاری قرضہ لیا ہے. جبکہ قرضوں کا یہ رفتار مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دور حکومت میں 5.8 فیصد تھی. یعنی پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت گزشتہ حکومت سے روزانہ کی بنیاد پر دگنی قرض لیتے رہی ہے.
Menu