عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یورپ میں کرونا وائرس سے پانچ لاکھ افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ

coronavirus

لندن: ڈبلیو ایچ او نے یورپ میں کرونا کی بڑھتے ہوئے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلے سال کی مارچ تک مزید 5 لاکھ افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے.
مردان ٹائمز کو لندن سے تازہ ترین صورتحال کے مطابق وہاں پر کرونا وائرس ایک مرتبہ پھر سے بے قابو ہورہا ہے. اس بارے میں عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر جان کلیوگ نے یورپی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس وائرس کو فوری طور پر قابوکرنے کی کوشش نہیں کی گئی اور کوئی ایکشن نہیں لیاگیا تو وبا کی نئی لہر سے مارچ تک مزید پانچ لاکھ افراد ہلاک ہوسکتے ہیں.
عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ اس وبا کی وجہ سے ویکسین کی قلت بھی آسکتی ہے، جبکہ سردیوں کی آمد اور علاقائی سطح پر لوگوں کے میل جول کا امکان بھی زیادہ ہے جس سے ڈیلٹ ویرینٹ کے پھیلاؤ کا مزید خدشہ بڑھ گیا ہے.
یہ خبر بھی پڑھیں: جرمنی میں کرونا وائرس سے ایک بار پھریومیہ مریضوں کی تعداد بلند ترین سطح تک پہنچ گئی، صورتحال انتہائی تشویشناک.
عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر جان کلیوگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ضمن میں لوگوں کا ماسک پہننا کرونا وائرس کو مزید پھیلاؤ کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے. انھوں نے مزید کہا کہ ہم کرونا وائرس سے اُس وقت لڑسکتے ہیں جب لوگوں کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی فراہمی بغیر کسی تعطل کے جاری رہے، عوام کرونا کے قواعد کا نفاذ کرے اور جدید طریقوں سے کرونا وائرس کا علاج کیا جائے.
عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر جان کلیوگ نے یورپ میں کرونا کی تازہ لہر کے بارے میں بتایا کہ ہمارے خطے میں کرونا وائرس نے پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں اور اس کی وجہ سے ہلاکتوں کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے. انھوں نے مزید کہا کہ کرونا ویکسن کو لازمی طور پر لگانا کرونا کے خلاف جنگ میں ہمارا آخری حربہ ہونا چاہئے. انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کرونا کی ویکسینشن کے بارے میں ہمیں سوشل اور قانونی فورمز پر مزید بحث کرانی چاہیئے.
یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی یہ رپورٹ ایک اسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یورپ کے کئی ممالک حصوصی طور پر جرمنی میں کرونا وائرس کے کیسسز میں‌ دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے جزوی اور مکمل لاک ڈاؤن لگانا پھر سے شروع ہوچکا ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں