اسلام آباد: پاکستان کے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے جوانوں کے نماز جنازوں میں میری عدم شرکت پر غیر ضروری تنازع کھڑا کیا گیاہے۔
مردان ٹائمز کے مطابق صدر پاکستان عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ لسبیلہ میں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے جوانوں کے جنازے میں میری عدم شرکت پر غیرضروری تنازعہ کھڑا کیا گیا ہے۔ انھوں نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ "مجھے ایک موقع ملا ہے کہ میں ان لوگوں کی جانب سے نفرت انگیز ٹویٹس کی مذمت کروں جو نہ تو ہماری ثقافت اور نہ ہی ہمارے مذہب سے واقف ہیں۔
میری شہیدوں کے جنازے میں عدم شرکت کو غیر ضروری طور پہ متنازعہ بنایا جا رہاہے۔ اس تمام غیرضروری مشق سے مجھے نفرت انگیز ٹویٹس کرنے والوں کی غیر واضح الفاظ میں مذمت کرنے کا موقع ملتا ہے جو نہ تو ہماری ثقافت اور نہ ہی ہمارے مذہب سے واقف ہیں۔
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022
انھوں نے مزید کہا کہ "جن لوگوں نے وطن کی خاطر جان قربان کی ہم ان کی یاد کی توہین کیسے کرسکتے ہیں؟، قرآن کریم میں شہید کا مقام واضح ہے اور اللہ تعالیٰ نے انہیں حیات جاوداں بخشی ہے۔
پاکستان کے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس حوالے سے مزید کہا کہ دوسری محب وطن پاکستانیوں کی طرح میں بھی تمام زندگی شہدا کا معترف رہا ہوں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا "کہ جب سے پاکستانی عوام نے مجھے اس ایوان کی ذمے داری سونپی ہے تب سے میں سینکڑوں شہدا کے لواحقین سے بات کرچکا ہوں، جنازوں میں بھی شرکت کی اور خاندانوں سے ملاقات کی۔”
میں نے سینکڑوں شہداء کے خاندانوں سے رابطے کیے ہیں، جنازوں میں شرکت کی ہے اور تعزیت کے لیے ان سے ملاقات کی ہے۔ آپ کی نمائندگی کرتے ہوئے میں یہ کام اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ تمام خاندانوں کو اپنے شہداء پر ہمیشہ فخر ہوتا ہے، لیکن ہم سب اس دنیا میں غمگین اور ذاتی نقصان کو تسلیم کرتے ہیں۔
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مزید کہا کہ "میں قوم کی جانب سے ایسا کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں، اگرچہ خاندانوں کو قربانیوں پر فخر ہے مگر ہمیں اس دنیا میں ان کے غم اور شدید ذاتی نقصان کا احساس ہے۔”
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انھوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ ” ان خاندانوں کے ساتھ تعزیت کرنا خاص طور پر مشکل ہے جنہوں نے ورثا میں کم عمر بچے چھوڑے ہیں، جب شہدا کے گھر والے روئے تو میں بھی رویا، میرے ذہن میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ان کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے ہی محفوظ ہے۔”
خصوصی طور پر ان شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت کرنا نہایت مشکل کام ہے جہاں ان کے لواحقین میں چھوٹے بچے ہوں۔ مجھے اس بات پہ کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان ان کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے ہی محفوظ ہے اوریہی بات میرا پاکستان پر فخر مزید بڑھاتی ہے۔ پاکستان ہمیشہ زندہ اور پائندَہ رہے گا۔ انشاللہ
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) August 5, 2022