اگر صدر مملکت آرمی چیف کی تعیناتی مسترد کرتے تو حکومت کے پاس پلان بی بھی موجود تھا، اسحاق ڈار

Finance Minister Ishaq Dar Photo File 640x480
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کررہے ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایک نجی ٹی وی چینل کےساتھ انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر صدر مملکت وزیراعظم کی آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سمری کو مسترد کردیتا تو حکومت کے پاس پلان بی بھی موجود تھا۔
مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوا، لیکن اگر صدرعارف علوی وزیراعظم شہباز شریف کی ارسال کی گئی آرمی چیف کی تعیناتی کی سمری روک لیتے تو پلان بی بھی تیار تھا۔
انھوں نے نجی ٹی وی چینل کے ساتھ انٹرویو میں مزید کہا کہ ‘جنرل عاصم منیر کو ‘ریٹین’ پلان اے کے تحت کیا گیا تھا۔ انھوں نے حکومت کی پلان بی کے متعلق کہا کہ حکومت کا پلان بی یہ تھا کہ صدر کی جانب سے سمری رکنے کی صورت میں ان کوپروموٹ کرکے وائس چیف آف آرمی سٹاف بنادیتے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اپنی ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات سے متعلق کہا کہ صدر مملکت عارف علوی نے خواہش ظاہرکی تھی کہ میں ان کومعیشت پر بریفنگ دوں، انھوں نے کہا کہ بنیادی طور پر اس ملاقات کا ایجنڈا معیشت تھی مگر پھر وہاں اور بھی امور پر گپ شپ ہوئی۔
انٹرویو کے دوران انھوں نے کہا کہ وقت سے پہلے الیکشن ناممکن نظر آرہے ہیں، آئیندہ انتحابات سے متعلق انھوں نے کہا کہ الیکشن اکتوبر 2023 میں ہی ہوں گے۔ ان کے مطابق الیکشن سے پہلے مردم شماری نہیں ہوئی تو مسئلہ ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں