اسلام آباد: پاکستان کے قومی سلامتی کمیٹی کا 41 واں اجلاس وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف کی زیرِ صدارت وزیرِ اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ختم ہوا۔
مردان ٹائمز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے طلب کیا گیا اجلاس دو گھنٹے تک جاری رہنا جس میں ملکی سیکیورٹی کی صورتِ حال پر غور کیا گیا۔
اہم ذرائع کی خبر کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اس اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ دہشتگردی کے خلاف آپریشن جاری رہے گا اور آپریشن کو مزید تیز کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دہشتگردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہے گی۔
ذرائع کی خبر کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اس اجلاس میں سویلین اور عسکری قیادت کے علاوہ کمیٹی ممبران اور چاروں وزرائے اعلیٰ خصوصی طور پر شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ پاک فوج کے چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور آرمی چیف سمیت سروسز چیفس بھی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔ اسی طرح اس اہم اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی، ڈی جی ایم آئی، ڈی جی ایم او بھی شریک ہوئے۔
Menu