اسرائیل جان لے کہ فلسطین کا حل طاقت نہیں بلکہ آذاد ریاست کا قیام ہے، یورپی یونین کی دھمکی

European Union Exterior Officer Joseph Photo Jang News
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل۔ فوٹو: جنگ نیوز

برسلز: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کا حل طاقت کے استعمال میں نہیں بلکہ اس کا واحد آزاد ریاست کا قیام ہے۔

مردان ٹائمز کے مطابق اسرائیلی جارحیت پر تمام دنیا سے آوازیں اُٹھنا شروع ہوگئی ہے اور اب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بھی کھلے الفاظ میں فلسطین کے دو ریاستی حل پر اصرار کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فوج اور طاقت کے استعمال سے معاملہ حل نہیں کیا جا سکتا۔

اس حوالے سے ذرائع سے حاصل ہونے والی تازہ ترین خبروں کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے کو مسترد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ اسرائیل سے فلسطین کے تنازع کو 2 ریاستوں کے قیام کے ذریعے حل کروانے کے لیے دوٹوک بات چیت کی جائے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگراسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے نزدیک یہ حل نہیں تو پھر ان کے ذہن میں دوسرا کون سا حل ہے؟ اُنھوں نے کہا کہ کیا تمام فلسطینیوں کو وہاں سے نکال دینا یا ان کو ماردینا ہی اسرائیل کے نزدیک حل ہے۔

اپنے بات چیت کے دوران یورپی یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے مزید بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ یونین کے وزراء نے ایک “جامع نقطہ نظر” کے ساتھ فلسطین میں پائیدار امن کے قیام کے لیے حکمت عملی تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔

یہ خبربھی پڑھیں : چین کا پاک ایران کشیدگی میں ثالثی کردار ادا کرنے کی پیشکش

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اس جامع حکمت عملی کے لیے یورپی یونین کے 27 وزراء فلسطینی اتھارٹی کے اعلیٰ سفارتکار ریاض المالکی اور اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کے ساتھ الگ الگ ملاقات کریں گے۔

بات چیت کے دوران یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا کہ یوپی یونین کا یہ وفد مصر، اردن اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے بھی بات چیت کرے گا جب کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی۔

یاد رہے کہ پاکستان، سعودی عرب اور امریکا سمیت دنیا کے دیگر کئی ممالک نے اسرائیل پر فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے تاہم وزیراعظم نیتن یاہو ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور اب یورپی یونین ان کو راضی کرنے کے لیے متحرک ہوئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں