نیویارک: اقوام متحدہ نے ایک بار پھر لبنان میں ایک بااختیار اور مکمل حکومت کے قیام کا مطالبہ کردیا.
عالمی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ لبنان میں ایک ایسی "مکمال اور بااختیار حکومت” ہو جو ملک کو ترقی اور بحالی کی راہ پر گامزن کرسکے.
کل جمعرات کے دن لبنان کے لئے مقرر حصوصی نمائندہ جوانا وڑونیکا نے سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں بتایا کہ "اقوام متحدہ صورتحال کے مطابق جو کچھ بھی کرسکتا ہے وہ کر رہاہے، لیکن یہ بھی یاد رکھنی چاہیے کہ لبنان کو بچانے کی زمہ داری صرف اور صرف لبنان کے رہنماوں کے ہاتھوں میں ہے”.
لبنان میں سیاسی اور معاشی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لئے پچھلے نو ماں سے مزاکرات ہو رہے ہیں لیکن وہ ناکام ہوگئے. یاد رہے کہ یہ مزاکرات لبنان کے صدر مچیل آون کے ساتھ کابینہ تشکیل کرنےکے لئے ہورہے تھے. مزاکرات کی ناکامی پر لبنان کے وزیراعظم سعدحریری نے اپنے عہدے سے اسعفٰی دے دیا ہے. سعد حریری کے استعفٰی سے ملک میں مزید بے چینی اور افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے. دوسری جانب لبنان کی کرنسی اپنے نچلی ترین سطح پر آگئی ہے.
پیر کے روز لبنان کے پاریمنٹ کا ایک اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں ایک نئی سنی شحصیت کا انتحاب اور حکومت کو تشکیل دینے کے لئے مزید صلاح مشورے ہو رہے ہیں. لیکن عالمی مبصرین کے مطابق لبنان کی تباہ حال معیشت میں تبدیلی کے امکانات بہت ہی کم نظر آرہے ہے.