ٹوکیو: جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ابے 67 سال کی عمر میں قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے۔
مردان ٹائمز کے مطابق جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ابے کو جاپان کے ایک مغربی شہر نارا میں انتخابی مہم کے دوران تقریر کرتے ہوئے گولی ماری گئی، فائرنگ کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے اور زمین پر گر گئے۔ موقع پر موجود افراد نے انہیں تشویش ناک حالت میں نزدیکی اسپتال منتقل کیا لیکن وہ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں ہی دم توڑ گئے۔
مردان ٹائمز کو جاپان سے تازہ ترین خبروں کے مطابق سیکورٹی فورسز نے سابق جاپانی وزیراعظم شنزو ابے پر حملے کے فوری بعد 41 سالہ مشکوک شخص کو حراست میں لیا ہے اور حکام کے مطابق اس شخص سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا، لیکن جاپانی سیکوڑتی فورسز نے ابھی تک جاپانی وزیراعظم پر حملے میں ملوث ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
اس حوالے سے جاپانی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے کی پوری جانچ پڑتال اور نتیجہ اخذ کرنے کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جاچکی ہے جو کہ اس پوری معاملے کو دیکھے گی۔
安倍元首相が撃たれた瞬間の映像が(NHKより)
Video when Former prime minister Shinzo Abe was attacked.(via. NHK news)#安倍晋三 #NHK #ShinzoAbe #japan pic.twitter.com/EST11mMWg3— Mia (@aaa88421046) July 8, 2022
قاتلانہ حملے میں ہلاک ہونے والا سابق جاپانی وزیراعظم سب سے طویل عرصے تک جاپان کے وزیراعظم رہنے کا اعزاز حاصل ہے اور وہ 2006ء میں پہلی مرتبہ ایک سال کے لیے جبکہ 2012ء سے 2020ء کے طویل دورانیے تک دوبارہ جاپان کے وزیراعظم منتخب ہوئے۔ سابق جاپانی وزیراعظم شنزہ ابے نے صحت کے مسائل کی وجہ سے 28 اگست 2020ء کو عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سابق جاپانی وزیراعظم پر قاتلانہ حملے اور اس حملے میں ان کی موت پر شدید افسوس اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دعائیں اور نیک خواہشات اہل خانہ اور جاپانی عوام کے ساتھ ہیں۔