چارسدہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے صوبے میں موجودہ حالات پر ہمیں بہت تشویش ہیں، جبکہ اس کے ذمہ وار بالکل واضح ہیں۔
مردان ٹائمز کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگوکے دوران خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بارے میں کہا کہ "حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات نے حالات کو مزید بگاڑ لئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے ہمارے سرحدات ہمارے قابو میں تھے، ٹی ٹی پی بھی ہمارے قابومیں تھی، اور پھر ایک دم حالت خراب ہوگئے ہیں۔
انھوں نے انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ "پتہ نہیں حکومت کو ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی کیا ضرورت تھی، اس کے علاوہ صدر عارف علوی نے بھی 102 دہشتگردوں کو رہا کردئے ہیں جس میں وہ دہشتگرد بھی شامل ہیں جس نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
انھوں نے نجی ٹی وی چینل کے ساتھ انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے ترجمان خود کہہ چکے ہیں کہ میں طالبان کے ساتھ رابطے میں ہوں اور میرے ان کے ساتھ تعلقات ہیں۔
ایمل ولی خان نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ اس صوبے میں جس پارٹی کی حکومت ہے وہ اس کھیل میں لگے ہوئے ہیں کہ کیسے اس صوبے کو بگڑتے ہوئے حالات تک پہنچائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس دفعہ ہمارے ذمہ وار بالکل واضح ہیں اور میں اس سلسلے میں آج بھی ایک پریس کانفرنس کی ہے۔ اپنے انٹرویو کے دوران انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان وہ لیڈر ہے جس کے لئے ٹی ٹی پی نے 2013 میں باقاعدہ طور پر مہم چلایا تھا۔
Menu