کیلی فورنیا: فیس بُک پر مسلسل الزامات اور منفی خبروں کے بعد فیس بُک نے اپنا تبدیل کرتے ہوئے "میٹا” رکھ دیاہے.
مردان ٹائمز کو کیلی فورنیا سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق فیس بُک کمپنی کی جانب سے ایک سالانہ ورچوئل کانفرنس میں کمپنی کے نئےنام کا اعلان کردیاہے. اس اعلان کی توثیق فیس بُک نے ٹویٹر کی اپنی آفیشل اکاؤنٹ سے بھی کردی ہے. فیس بُک کی جانب سے جو اعلامیہ جاری کردیاگیا ہے اس کے مطابق کمپنی کے زیرانتظام تمام ایپس جو کہ فیس بُک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر مشتمل ہیں، کے نام تبدیل نہیں کئےجائےگے. خیال کیاجاتاہے کہ فیس بُک نے کپمنی کے نام میں یہ تبدیلی اپنی سابقہ ملازمہ فرانسس ہیوگن کی جانب سے لگائے گئے الزامات اور حالیہ دنوں میں فیس بُک کے بارے میں سامنے آنے والی منفی خبریں ہیں جو کہ اس بڑی تبدیلی کی وجہ بنیں. چند دن پہلے فیس بُک کی ایک سابقہ ملازمہ فرانسس ہیوگن نے الزامات لگائے تھے کہ فیس بُک اپنے صارفین کی ڈیٹا کا تحفظ کرنے کی بجائے منافع کو ترجیح دیتی ہے. اس کے بعد ورچوئل کانفرنس میں، فیس بُک کے بانی مارک زکر برگ کی جانب سے کمپنی نام میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا اور کہاگیا ہم "میٹاورس” بنانے کی منصوبہ بندی کے بعد اپنی کمپنی کا نیا نام ‘میٹا’ رکھ رہے ہیں. یاد رہے کہ میٹاورس ایک ایسی آن لائن دنیا ہے جہاں لوگ ورچوئل ماحول میں ورچوئل ریئلٹی ہیڈ سیٹ استعمال کرتے ہوئے کام، کھیل اور ایک دوسرے سے ہر قسم کی کمیونیکیشن کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں.
Menu