کون سی تنطیموں نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ کرکے اپنے مقاصد حاصل کئے، فضل الرحمان

Fazli Rahman JUI
جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: جمیعت علماء اسلام اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ مشرق و مغرب کے کن افراد اور کن تنظیموں نے پاکستان تحریک انصاف کو مالی مدد کے زریعے کون کون سی مفاد اور مقاصد حاصل کئے؟
مولانا فضل الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے بیرون ملک فنڈنگ کیس کی اسکروٹنی کمیٹی کی حالیہ رپورٹ ہم سے کے لئے چشم کشا ہے. انھوں نے کہا کہ اس رپورٹ میں یہ بات واضح ہوگئی کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن سے ان 53 اکاؤنٹس کو چھپایا.
مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بیرون ملک سے کئی مشتبہ افراد اور اداروں کی جانب سے پی ٹی آئی کو فنڈنگ کی جارہی تھی. انھوں نے مزید کہا کہ اس رپورٹ میں فنڈنگ سے متعلق خرد برد کے اشارے بھی ملے ہیں جو کہ ایک انتہائی خطرناک رجحانات کی نشاندہی کرتے ہیں. انھوں نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں سے متعلق کہا کہ عمران خان ان قوتوں کے مفادات کے تحفظ میں مصروف عمل ہے جن قوتوں نے پی ٹی آئی کو بھاری مالی مدد مہیا کی تھی. انھوں نے کہا کہ اس انتہائی اہم ترین مقدمہ میں پہلے سے ہی تاخیر کی گئی جس سے شکوک وشبہات میں مزید اضافہ ہوا ہے.
یہ خبر بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے اپنے اکاؤنٹس چھپائے، فارن فنڈنگ کیس میں نئے انکشافات
پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کیس کے بارے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تحقیق کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی کہ پی ٹی آئی کے بنیادی رکن اکبر ایس بابر کے سارے الزامات درست تھے. انھوں نے کہا ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ عمران خان عالمی طاقتوں کا ایک مہرا ہے اور وقت نے ہمارے موقف کو صہیح ثابت کردیا. انھوں نے مزید کہ عمران خان کا ساڑھے تین سالہ دور میں پاکستانی قوم نے تباہ کن اثرات کا سامنا کیا.
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ملکی اداروں کو بھی قومی سلامتی کو درپیش خطرات کے بارے میں نہایت سنجیدگی سے سوچنا چاہئے. انھوں یہ مطالبہ بھی کیا کہ پاکستانی قوم کو بتایا جائے کہ مشرق اور مغرب میں جن قوتوں نے پی ٹی آئی کو بھاری مالی مدد فراہم کی تھی ان قوتوں نے کون کون سی مقاصد اور مفاد حاصل کئے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں