ویگنر سربراہ اور بیلاروس کے درمیان مذاکرات کامیاب، جنگجوؤں کو واپس کیمپوں میں جانے کا حکم

Wagan Leader during war field Photo Reuters and BBC 640x480
روسی نجی ملیشیا نے بغاوت کرکے روسی علاقے پر قبضہ کیا تھا، جسے کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کیا گیا۔ فوٹو: رویٹر اور بی بی سی۔

ماسکو: روس میں بغاوت کرنے والے روسی مسلح گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین اور بیلا روس کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد جنگجوؤ کو ماسکو کے بجائے واپس کیمپوں میں جانے کا حکم دے دیا ہے۔

مردان ٹائمز کے مطابق روس میں بغاوت کرنے وانے نجی مسلح میلشیا کے سربراہ ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزین بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد جنگجوؤں کوماسکو کی جانب پیش قدمی روک کر بیلاروس روانہ ہو رہے۔

واضح رہے کہ سنیچرکے روز بیلاروس کے صدر اورنجی مسلح ملیشیا ویگنرکے سربراہ کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد یوگینی پریگوزین نے اپنے جنگجوؤں کو روس کے دارالحکومت ماسکو کی جانب پیش قدمی سے روک کر واپس کیمپوں میں جانے کا کہا ہے۔

ٰیہ خبر بھی پڑھیں: قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی، روسی صدر کی دھمکی




سماجی نیٹ ورک ٹوئٹر پرایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ویگنر گروہ کے جنگجوؤں نے روس کا جنوبی شہر روسٹوو کا قبضہ چھوڑ دیا ہے اور وہ وہاں سے نکلتے ہوئے ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں۔



اس حوالے سے کریملن کا کہنا ہے کہ یوگینی پریگوزن اور اس کے فوجیوں پرکسی قسم کا کوئی مقدمہ نہیں چلایا جائے گا۔ ویگنر جنگجوؤں نے مبینہ طور پر روس کے جنوبی شہر روسٹوو آن ڈان کو چھوڑنا شروع کر دیا ہے جہاں انھوں نے سنیچر کی صبح مسلح بغاوت کے بعد شہر کے بیشتر حصے کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں