فوج کا پارہ انتہائی ہائی، ایک لیفٹنٹ جنرل اور تین افسران نوکری سے فارغ، آئی ایس پر آر

DG ISPR Press Briefing Photo Jang News 640x480
ڈی جی میجر جنرل احمد شریف پریس بریفنگ کے دوران۔ فوٹو: جنگ نیوز

اسلام آباد: پاکیستانی فوج کے شُعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنر ل احمد شریف نے اپنے حالیہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پاک فوج نے خود احتسابی کا عمل مکمل کیا ہے، اور اس دوران ایک لیفٹنٹ جنرل سمیت 3 اعلٰی فوجی افسران کو نوکری سے فارغ کردیا ہے۔

مردان ٹائمز کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنر ل احمد شریف نے تازہ ترین پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پاک فوج نے اپنے خود احتسابی کے عمل کو مکمل کر لیا، جو افسران جی ایچ کیو، جناح ہاؤس اور فوجی تنصیبات کی حفاظت میں ناکام رہے ان کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے کے افسر سمیت 3 افسروں کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

اس دوران انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل احمد شریف نے سانحہ 9 مئی سے متعلق پریس بریفنگ میں کہا کہ جو کام دشمن 76 سال میں نہ کرسکا وہ 9 مئی کوایک سیاسی جماعت کے مٹھی بھر شرپسندوں نے کیا، 9 مئی کے واقعات کیلئے پہلے سے اضطراب پیدا کیا گیا۔



اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ توقع نہیں تھی کہ ایک سیاسی جماعت اپنے لوگوں کو فوج پر حملوں پر اُکسائے گی، انھوں نے مزید کہا کہ ایک سال سے سیاسی مقاصد اور اقتدار کی ہوس میں جھوٹا پروپیگنڈا چلایا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ سانحہ نو مئی اس وقت تک انصاف کا منتظر رہے گا جب تک منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا۔

پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی میجرجنرل احمد شریف نے یہ بھی کہا کہ اگر آج ان سیاسی شرپسندوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو کل کوئی اور سیاسی گروہ مذموم مقاصد کیلئے فوج کو نشانہ بنائے گا، فوج کیلئے تمام حقیقی سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں، 15مئی کو پیغام دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ساتھ بیٹھ کر اتفاق رائے پیدا کریں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: قومی سلامتی اداروں کے خلاف حملوں پر اکسانے کے الزام میں 4 بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے خلاف مقدمہ درج

ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل احمد شریف نے پریس بریفنگ کے دوران مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن یکسوئی سے جاری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، شہداء کے خاندانوں کی دل آزاری کی گئی، انھوں نے سوال کیا کہ کیا شہداء نے ملک و قوم کے لئے قربانیاں اس لیے دی تھیں کہ ان کی نشانیوں کی بے حرمتی کی جائے؟ کیا اپنے مذموم سیاسی مقاصد کیلئے شہداء کی قربانیوں کو ایجنڈے کی بھینٹ چڑھا دیں گے؟ وہ لوگ قانون کے کٹہرے میں کب لائے جائیں گے؟ گھناؤنے عمل کی منصوبہ بندی کرنے والے کب قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے؟ شہداء کے ورثاء آرمی چیف اور ہم سے بار بار سوال کر رہے ہیں۔

پریس بریفنگ کےد وران ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ افواج کو کسی صورت اپنے عوام سے جدا نہیں کیا جاسکتا، ایک سال سے سیاسی مقاصد اور اقتدار کی ہوس میں ایک سیاسی جماعت کی طرف سے جھوٹا پروپیگنڈا چلایا گیا۔ سانحہ 9 مئی کو فوج اور ایجنسیوں پر ڈالنے سے زیادہ شرمناک بات نہیں کی جاسکتی، گرفتاری کے چند گھنٹوں میں 200 مقامات پر فوجی تنصیبات پرحملہ کروایا گیا۔



پریس بریفنگ کے موقع پر میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ کیا فوج نے خود اپنے خلاف ذہن سازی کروائی؟ کیا تمام فوجی تنصیبات پر فوج نے خود حملہ کروایا؟، کیا ہم نے اپنے فوجیوں سے اپنے شہداء کی یادگاروں کو جلایا، انھوں نے سوال کیا کہ قلعہ بالا حصار میں اسلحہ کا مظاہرہ کس نے کیا، جب یہ سلسلہ چل رہا تھا نامی بے نامی اکاؤنٹ سےکون پرچار کر رہا تھا مزید جلاؤ، مزید جلاؤ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بیانیہ پاکستان کے خلاف بنایا جاتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ تر دیکھا گیا کہ دہشتگردوں کی تنظیمیں اس بیانیے کے پیچھے چھپتی ہیں۔ انھوں نے مزید تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ پروپیگنڈے کیلئے فیک ویڈیوز اور آڈیوز پھیلائی جاتی ہیں، فوج کے خلاف سوشل میڈیا کو استعمال کیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی طرف سے پیسے کے استعمال سے مخصوص لوگوں کے ذریعے بیانات دلوائے جاتے ہیں، انسانی حقوق تنظیموں اور این جی اوز سے بیانات دلوائے جاتے ہیں، کہلوایا جاتا ہے کہ پاکستان میں فوج ظلم کر رہی ہے، بیرون ممالک تنظیموں کے پاس جاکر کہا جاتا ہے کہ پاکستان کی معاشی مدد بند کی جائے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آڑ میں جا کر واویلا مچایا جا رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کے واقعات اچانک اور یکدم رونما نہیں ہوئے بلکہ ان کے پیچھے کئی ماہ کی منصوبہ بندی اور سوچ تھی، ان کا ایک ہی مقصد تھا کہ فوجی تنصیبات پر حملے کرکے فوج سے ردعمل لیا جائے، فوج کے رد عمل سے یہ اپنے مذموم مقاصد کو آگے لے جانا چاہتے تھے۔



ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے پریس بریفنگ کے دوران یہ بھی کہا کہ خواتین کو بھی ایک خاص منصوبے کے تحت ڈھال بنا کر آگے رکھنا تھا، جس طرح کا عمل جو وہ چاہتے دیا جاتا توان کی سازش کامیاب ہوجاتی، کئی ماہ سےلوگوں کی ذہن سازی کی جا رہی تھی، 9 مئی کے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں کو بے نقاب کرنا، کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔

پاکستان میں فوج کے خلاف سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پاکستان کیلئے وباء کی صورت حال اختیار کر گیا ہے، 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ وہ ہیں جو فوج کے خلاف ذہن سازی کرتے رہے، پاکستان کو سب سے زیادہ خطرہ اندرونی انتشار سے ہے، ایک خطرہ دہشتگردی کی صورت میں ہے، سیاسی اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر قومی اتفاق رائے پیدا کریں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے پریس بریفنگ کے موقع پر یہ بھی کہا کہ پاک فوج کی فیصلہ سازی میں مکمل ہم آہنگی اور شفافیت ہے، اب تک کی تحقیقات میں بہت سے شواہد مل چکے، مزید مل رہے ہیں، ملک دشمن قوتوں کی کوشش تھی کہ عوام اور فوج کے رشتے میں دراڑ ڈالی جائے، افواج پاکستان عوام کیلئے اَن گِنت قربانیاں دے رہی ہے اور دیتی رہے گی۔

میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی طرف سے 9 مئی کو انقلاب کا جھوٹا نعرہ لگا کر نوجوانوں کو بغاوت پر اکسایا گیا۔ انھوں نے کھلے الفاظ میں کہا کہ سانحہ 9 مئی کو نہ بھلایا جائے گا، نہ ملوث افراد اور منصوبہ سازوں کو معاف کیا جائے گا، تمام ملوث کرداروں کو آئین پاکستان اور قانون کے تحت سزا دی جائے گی، اس عمل کو انجام تک پہنچانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے پریس بریفنگ کے دوران یہ بھی کہا کہ ایک ریٹائرڈ فور اسٹار جنرل کی نواسی اور ایک ریٹائرڈ فور اسٹار افسر کا داماد بھی گرفت میں ہے، ایک ریٹائرڈ تھری اسٹار جنرل کی بیگم احتسابی عمل سے گزر رہی ہیں، ایک ریٹائرڈ ٹو اسٹار جنرل کی بیگم اور داماد احتسابی عمل سے گز ر رہے ہیں،3 میجر جنرلز اور 7 بریگیڈیئرز سمیت15 افسران کے خلاف تادیبی کارروائی مکمل ہو چکی، فوجی عدالتوں میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور یہ جاری رہے گا۔



پریس بریفنگ کے دوران میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے، انھوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں 17 اسٹینڈنگ کورٹس کام کر رہی ہیں، ملٹری کورٹس 9 مئی کے بعد وجود میں نہیں آئیں، پہلے سے موجود اور فعال تھیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ کافی شواہد، ثبوت اور قانون کے مطابق سول کورٹس نے ان کیسز کو ملٹری کورٹس منتقل کیا ہے، انھوں نے کہ سول کورٹس کو مکمل ثبوت پیش کئے گئے ہیں اور ان ثبوت کو دیکھنے کے بعد قانون کے مطابق سول کورٹس نے یہ مقدمات ملٹری کورٹس بھیجے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان تمام ملزمان کو مکمل قانونی حقوق حاصل ہیں، انہیں اپیل کا بھی حق حاصل ہے، ان ملزمان کو سپریم کورٹ میں بھی اپیل کا حق حاصل ہے، آرمی ایکٹ قانون اور آئین کا کئی دہائیوں سے حصہ ہے، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اس کو پوری جانچ کے بعد ویلیڈیٹ کیا، سزا اور جزا انسانی معاشرے، مذہب اور آئین پاکستان کا حصہ ہے، ہمارے لیے آئین پاکستان سب سے مقدم ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے پریس بریفنگ کے آخر میں کہا کہ صرف رواں سال 95 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، دہشتگردی کے خلاف کامیاب جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی، عوام کا اعتماد کہ حالات جیسے بھی ہوں ،فوج کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔


Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں