پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں موجود دہشتگردوں کو تیسرے ملک کی حمایت اور رہنمائی حاصل ہے، ایرانی وزیرخارجہ

Pak-Iran foreign Ministers Meeting in Islamabad Photo Twitter
پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ ملاقات کر رہے ہیں۔ فوٹو: ٹویٹر

اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں تمام شعبوں میں تعلقات اور تعاون فوری طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے جس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک پاکستان اور ایران فوری طور پر تمام شعبوں میں تعاون بحال کرے گا۔

اس حوالے سے مزید خبروں کے مطابق پیر کے روز پاکستان کے نگران وزیرِ خارجہ جلیل احمد جیلانی کا اسلام آباد میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی جس کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پیدا کی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے تمام چینلز بشمول دونوں ممالک کے فوجی سربراہان کے درمیان قائم چینل کو بروئے کار لائے گئے۔

اس حوالے سے ایرانی وزیرِ خارجہ کا تھا کہ ’ہم نے پاکستان اور ایران کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون فوری طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘ پریس کانفرنس کے دوران ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ پاکستان اور ایران دہشت گردوں کو کوئی موقع نہیں دیں گے، انھوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں نے ایران کوبہت نقصان پہنچایا، بارڈر پر موجود دہشت گرد دونوں ممالک کی سلامتی کےلیے خطرہ ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اِس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ پاکستان اور ایران کے مشترکہ سرحدی علاقوں میں اور اسکے علاوہ ایرانی اور پاکستانی علاقوں میں بڑی تعداد میں دہشت گرد موجود ہیں جنھیں تیسرے ملک کی مدد اور رہنمائی حاصل ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے مزید کہا کہ مذاکرات کے دوران دہشت گردی کے خلاف اقدامات پر گفتگو کے علاوہ سرحد پر موجود تجارتی مراکز کو فعال کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر ایران کے وزیر خارجہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ دہشت گردوں کومشترکہ سلامتی کونقصان پہنچانے نہیں دیں گے، ایران اور پاکستان کے درمیان تعمیری اور مضبوط تعلقات ہیں۔

اس موقع پر ایرانی وزیرخارجہ نے یہ بھی کہا کہ بہت کم وقت میں دونوں ممالک نے موجودہ صورتحال پر قابو پایا، پاکستان، گیس پائپ لائن پر چین اور روس سے مالی مدد لے سکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاک-ایران گیس پائپ لائن پر جرمانے کے حوالے سے خبریں غلط ہیں۔

پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ اس مسئلے کو بہت قلیل وقت میں حل کر لیا گیا۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جس چیز کا دونوں ممالک کو سامنا کرنا پڑا، اسے بحران نہیں کہا جا سکتا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: اسرائیل جان لے کہ فلسطین کا حل طاقت نہیں بلکہ آذاد ریاست کا قیام ہے، یورپی یونین کی دھمکی

پریس کانفرنس کے بعد ایرانی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ حالیہ مہینوں میں پاکستان اور ایران نے مشترکہ سرحدی مارچ شروع کیے ہیں۔

پاکستان کے دورے پر آئے ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط فوجی اور تجارتی روابط قائم ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کا پریس کانفرنس کے دوران مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کا ان حالات پر قابو پالینا ایک بالکل فطری بات تھی کیونکہ ہمیں پتہ تھا کہ دونوں ممالک ان حالات پر قابو پا لیں گے اور اسے پیچھے چھوڑ کر باہمی تعاون جاری رکھ پائیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے وزرائے خارجہ کی سطح پر ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ ہم اپنے مسائل کا جائزہ لے سکیں اور ان پر تبادلہ خیال کر سکیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

اسی طرح مزید خبریں