واشنگٹن: قرض کے معاملے میں غریب ممالک اکیلے نہیں ہے بلکہ دینا کا سب سے مالدار ترین ملک امریکہ بھی 32 ہزار ارب ڈالر کے قرضے کی بوجھ تلے دب گیا ہے۔
مردان ٹائمز کے مطابق امریکی قرض کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ 15 جون تک امریکا کا قرض 32 ہزار ارب ڈالر سے زائد ہے۔
اس حالیہ جاری کردہ رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی قرض چین، جاپان، جرمنی اور برطانیہ کی سالانہ پیداوار سے زیادہ ہے اور امریکا یومیہ 2 ارب ڈالر اپنے قرض کا سود دے رہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سفارتی تعلقات کے بعد ایران میں سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے، سعودی عرب
اگر ہم فی کس امریکی شہری پر قرض کی بات کرے تو امریکی قرض کی فی کس اوسط 2 لاکھ 44 ہزار ڈالر ہے اور رواں سال امریکا کا یکم جون سے 15 جون تک 572 ارب ڈالر قرض بڑھا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ یعنی جون 2023 میں امریکی سینیٹ نے قرض کی حد بڑھانے اور بجٹ میں کٹوتیوں کے پیکج کی حتمی منظوری بھی دی تھی۔