لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین نے آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی ہے اور اس ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ہم حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کی حمایت کررہے ہیں لیکن صرف الیکشن تک۔
مردان ٹائمز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین نے آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم کارکنوں اور لیڈر شپ کی گرفتاریوں کے باوجود ملک کی خاطر آئی ایم ایف اور حکومت کے معاہدے کی حمایت کر رہے ہیں کیوں کہ ’تین ارب ڈالر نہ ملنے کی صورت میں ملک کو ڈیفالٹ کا سامنا ہے۔‘
پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے بیان میں مزید کہا کہ ’اگر تین ارب ڈالر کا قرضہ نہیں ملتا تو ملک کو ڈیفالٹ کا خدشہ ہے۔ اگر پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا ہے تو مہنگائی اور زیادہ ہو جائے گی۔‘
انھوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ’ہم نے آئی ایم ایف کو کہا کہ ہم اس وقت تک اس معاہدے کی حمایت کرتے ہیں جب تک الیکشن کے بعد نئی حکومت نہیں آ جاتی جو پھر سے آئی ایم ایف سے بات چیت کرے گی۔‘
یہ خبر بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان مردان جیل سے رہا ہونے کے بعد ایک بار پھر گرفتار
پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی موجودہ حکومت نے ایف اے ٹی ایف کے وقت ہماری مدد نہیں کی لیکن آج ’ہم حکومت کی مدد کر رہے ہیں کیوں کہ آئی ایم ایف کو تمام جماعتوں کا اتفاق رائے چاہیے۔‘
عمران خان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’ہم صرف ملک کی وجہ سے مدد کر رہے ہیں حالانکہ ہمارے دس ہزار کارکن جیل میں ہیں۔ ہماری لیڈر شپ پر کیس ہیں۔‘
پی ٹی آئی چیرمین نے اس موقع پر مزید کہا کہ’اس کے باوجود کیوں کہ ہمارے ملک کو نقصان نہ ہو، ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم آئی ایم ایف سے سٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی حمایت کرتے ہیں تب تک جب تک الیکشن نہیں ہوتے۔‘
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کو بتایا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ جاتا، معاشی استحکام نہیں آ سکتا۔‘